پاکستان ادب اکادمی کے زیرِ اہتمام ایک تقریب

سرگودھا:دخترِ ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ ، محترمہ منیرہ بانو کی 88ویں سالگرہ (پیدائش:31/اگست1930ء )کے سلسلہ میں پاکستان ادب اکادمی کے زیرِ اہتمام ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں طلباء و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب کی صدارت بزمِ فکرِ اقبالؒ کے صدر ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے کی۔ طالبات کی طرف سے محترمہ منیرہ بانو کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ۔ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے کہا کہ محترمہ منیرہ بانو نے فکرِ اقبال ؒ سے استفادہ کرتے ہوئے اپنے والدِ گرامی سے وابستہ بہت سی اہم معلومات فراہم کی ہیں۔ اقبالؒ ہر دور کے شاعر ہیں ۔ ملتِ سلامیہ کے اتحاد ، عروج اور عالمِ اسلام کی سربلندی کے لیے اُنھوں نے قلم سے باعمل شاعر ہونے کا ثبوت دیا ہے ۔ ڈاکٹر ہارون الرشیدتبسم نے مزید کہا کہ نئے پاکستان کی تعمیر کے لیے کلامِ اقبال ؒ ہمارے لیے ایک آئینہ ہے ۔ ہمیں مصورِ پاکستان ، ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کو اپنے نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔ علامہ محمد اقبال ؒ ہمارے قائدین کو باعمل دیکھنے کے متمنی تھے۔ مقامِ افسوس ہے کہ ہم اپنا فرض ادا نہیں کرتے۔ ہمیں گفتار کے بجائے کردار کا غازی بننا چاہیے۔ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے محترمہ منیرہ بانو کے فرزند جناب اقبال صلاح الدین کو فون پر سالگرہ کی مبارک باد دی اور نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر تبسم نے محترمہ منیر بانو کی سالگرہ پر میڈیا اور اقبالیاتی اداروں کی سرد مہری پر اظہارِ افسوس بھی کیا۔ قومی ہیرو علامہ محمد اقبالؒ کی بیٹی منیرہ بانو کاو جود اہلِ وطن کے لیے باعثِ صد افتخار ہے ۔