Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

یوم یک جہتی کشمیر

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام 4 فروری 2021 کو یوم یک جہتی کشمیر کے حوالے سے ایوان اقبال میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے کی۔ مقررین صدر شعبہ کشمیریات پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خواجہ زاہد عزیز اور پروفیسر ڈاکٹر محمد عبداللہ غازی تھے
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کی سعادت یونیک گروپ آف کالجز کے جواد احمد نے حاصل کی ۔ہارون اکرم گل نے نقابت کا فریضہ انجام دیا ۔ ڈائریکٹر اقبال اکادمی پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کے آباؤ اجداد کشمیری تھے ۔ انھوں نے اپنے کلام میں کشمیر پر ساقی نامہ نشاط باغ اور ’’ملازادہ ضیغم لولابی کشمیری کا بیاض ‘‘کی صورت میں عمدہ نظمیں لکھیں۔ وہ انجمن کشمیری مسلمانان لاہور کے جلسوں میں شریک ہوتے رہے اور کشمیر گزٹ میں بھی ان کی نظمیں شائع ہوتی رہیں۔ کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد جاری ہے اور ان شااللہ یہ پاکستان کا حصہ بنے گا۔۔ انہوں نے نوجوان طلبہ سے کہا کہ کشمیر کے بارے میں تاریخی اور عصری حقائق کا مطالعہ کریں اور کشمیر کی آزادی کی ہر سطح پر کی جانے والی کاوش کی حوصلہ افزائی کریں۔
ڈاکٹر ظہور احمد اظہر نے صدارتی کلمات میں کہا کہ کشمیری خود کو پاکستان کا حصہ سمجھتے ہیں اور ہمیں بھی چاہیے کہ صرف زبانی باتیں کرنے کی بجائے عملی طور پر کشمیریوں کی مدد کریں اور بھارت کی چالاکیوں اور مکاریوں کا سامنا عقل مندی سے کریں ۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کو گاندھی اور نہرو جیسے ہوشیار اور مکارلیڈروں کا ساتھ حاصل رہا ہے اور انھوں نے مکاری سے کشمیر کو بھارت کا حصہ ظاہر کرکے قبضہ کر لیا جب کہ کشمیری خوددار اور غیور قوم ہے اور کسی صورت ان کی مکاری و عیاری کو کامیاب نہ ہونے دے گی۔
پروفیسر محمد عبداللہ غازی نے کہا کہ ہندوستان کی تقسیم سے پہلے علامہ اقبال کشمیر کمیٹی سے وابستہ رہے۔ علامہ کی شخصیت ایک محرک رہنما کی تھی جنہوں نے ہمیں قائداعظم جیسا لیڈر عطا کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطی اور افغانستان کی تہذیب و ثقافت اور تمدن کشمیر کے رستے سے ہی ہم تک پہنچی اور کشمیر کے خطے کی اہمیت کسی صورت نظرانداز نہیں ہو سکتی۔

پروفیسر ڈاکٹر خواجہ زاہد عزیز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی تاریخ 5 ہزار سال پرانی ہے، جس میں سے 5 سو سال مسلمانوں نے اس خطہ پر حکمرانی کی۔ بھارت 3 جون 1947ء سے لے کر اب تک مسلسل کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور 2019ء کے بھارت کے سفاکانہ اقدام نے تمام تر انسانی حقوق پامال کر دیئے ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی سول سوسائٹی کو کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا بلکہ اس سلسلے میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے اقبال اکادمی کے تحت منعقد کیے گئے سیمینار کو اس سلسلے میں سراہا۔
اس موقع پر انجینئیر عنایت علی، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی ، ڈاکٹر خضر یاسین ، فہیم ارشد ، ارشاد الرحمن اور ڈائریکٹر یونیک گروپ آف انسٹیٹوٹز ریاض الحق بھی موجود تھے۔۔ فارسی ادبیات کی سکالر عاتکہ ناصر نے پر سوز انداز میں ساقی نامہ کشمیر ترنم سے پڑھا ۔آخر میں اکادمی کی طرف سے مقررین کو کتب کا تحفہ پیش کیا گیا۔

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

     

اقبال اکادمی پاکستان