Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ’’علامہ اقبال اور دانش حاضر ‘‘کے عنوان سے خصوصی لیکچر

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام ’’علامہ اقبال اور دانش حاضر ‘‘کے عنوان سے خصوصی لیکچر کا انعقاد کیا گیا۔ مہمان مقرر پروفیسر ڈاکٹر رشید ارشد اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ فلسفہ پنجاب یونیورسٹی تھے۔ انہوں نے بتایا کہ علامہ اقبال دانش حاضر سے آج کل کی دانش نہیں بلکہ ’’جدید علم‘‘ مراد لیتے ہیں۔ اقبال اسے دانش فرنگ بھی کہتے ہیں۔ علامہ نے اس کا اظہار بھی اپنے اشعار میں کیا کہ دانش فرنگ میری تہذیب اور میری اصل سے مطابقت نہیں رکھتا۔وہ اس سے متاثر بھی نہیں ہوتے۔ علامہ فرماتے ہیں :
’’خیرہ نہ کر سکا مجھے جلوۂ دانش فرنگ
سرمہ ہے میری آنکھ کا خاکِ مدینہ و نجف
جدید علم نے مسائل بھی پیدا کیے ہیں اور تہذیبی تفاوت بھی۔ جدیدیت نے تصادم کو جنم دیاہے۔ دانش حاضر سائنس کومانتی ہے جس کے مطابق جو نظر آتا ہے، بس وہی ہےجب کہ علامہ دنیاوی چیزوں کے ساتھ روحانیت پر بھی یقین رکھتے تھے وہ اکبر الہ آبادی اور مولانا روم کو مرشد بھی مانتے تھے اور اس کی ساتھ ساتھ انہوں نے حضرت موسی و ابراہیم اور کو ہ طور سمیت بہت سی تلمیحات بھی اپنے کلام میں استعمال کیں ۔ اقبال کے کلام میں چار مقامات پر دانش حاضر کی ترکیب استعمال ہوئی ہے۔ دو اردو اور دو فارسی اشعار میں۔

تصاویر

   
   
   
   

اقبال اکادمی پاکستان