Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام امیر المومنین حضرت عمر فاروق ؓ کے یوم شہادت کے حوالے سے خصوصی آن لائن لیکچر کا اہتمام

اقبال اکادمی پاکستان کے زیر اہتمام امیر المومنین حضرت عمر فاروق ؓ کے یوم شہادت کے حوالے سے خصوصی آن لائن لیکچر کا اہتمام کیا گیا۔مہمان مقررمعروف محقق و ڈائریکٹر ادارۂ ثقافت اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر سید مظہر معین تھے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عمر فاروق ؓ کو حضرت ابوبکر صدیق کی وفات کے بعد خلیفۃالمسلمین مقرر کیا گیا۔ اعتراض آیا کہ ان کی طبعیت میں سختی بہت ہے۔ حضرت علی ؓ نے فرمایا بار حکومت سر پر آئے گا تو نرمی خود بخود آجائے گی۔
حضرت عمر فاروق ؓ بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل تھے ۔ انہوں نےنوجوانوں کو کار حکومت میں شمولیت دی۔ سڑکیں اور پل بنوائے۔ ناجائز بچوں کی ذمہ داری حکومت کے سر لی۔ بچوں کو پیدائش کے وقت سے وظیفہ دیا۔ ہر ام المومنین کا 12000 وظیفہ مقرر کیا۔ پورے عالم اسلام میں عربی زبان کی تعلیم کو عام کیا۔ پورے عالم اسلام کو صوبوں میں تقسیم کیا۔ قاضی مقرر کیے اور ان کی تنخواہیں مقرر کیں۔ زمین کی پیمائش کروائی۔ باقاعدہ فوج مقرر کی۔ آج کی جدید ریاست میں جو بھی انتظامات ہو سکتے ہیں کیے۔
آذان فجر میں "الصلٰوۃ خیر من النوم" کو اجماع صحابہ سے باقاعدہ شامل کیا۔ نماز تراویح کا باقاعدہ اہتمام کیا۔ مردوں اور خواتین کے لیے علیحدہ علیحدہ نماز اور قرآن پڑھانے والے مقرر کیے۔ متعۃ النساء کو ممنوع قرار دیا۔ 40 سے زیادہ نئے معاملات کو اجماع کے ذریعے معاملات میں شامل کیا۔ اسلام کے پاس آج جو کچھ بھی ہے اس کے لیے عمر فاروق ؓ سر فہرست نظر آتے ہیں۔
ان کے دور میں اسلامی مملکت 22 لاکھ مربع میل پر مشتمل تھا۔ اور اس قدر بڑی مملکت کا نظام حضرت عمر فاروق ؓ نے بہترین انداز میں چلایا۔ مغیرہ بن شعبہ ؓ کے ایک پارسی غلام فیروز نامی نے جس کی کنیت ابولولوتھی،حضرت عمر ؓ سے اپنے آقا کے بھاری محصول مقررکرنے کی شکایت کی،شکایت بے جا تھی، اس لیے حضرت عمر ؓ نے توجہ نہ کی،اس پر وہ اتنا ناراض ہوا کہ صبح کی نماز میں خنجر لے کر اچانک حملہ کر دیا اور ہے در پے وار کیے،حضرت عمر ؓ گرپڑے اورحضرت عبدالرحمن بن عوف نے بقیہ نماز پڑھائی۔زخم کاری تھے اور حضرت عمر ؓ نے یکم محرم الحرام 24ھ کو شہادت پائی۔ آخر میں ڈائریکٹر اقبال اکادمی پاکستان پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین نے مہمان مقرر کا شکریہ ادا کیا۔

تصاویر

   
   
 

اقبال اکادمی پاکستان