خرد بر چہرۂ تو پردہ ہا بافت


خرد بر چہرۂ تو پردہ ہا بافت
نگاہی تشنہ
ٔ دیدار دارم
در افتد ہر زمان اندیشہ با شوق
چہ آشوب افکنی در جان زارم