ناظرين سے


جب تک نہ زندگي کے حقائق پہ ہو نظر
تيرا زجاج ہو نہ سکے گا حريف سنگ
يہ زور دست و ضربت کاري کا ہے مقام
ميدان جنگ ميں نہ طلب کر نوائے چنگ
خون دل و جگر سے ہے سرمايہ حيات
فطرت ، لہو ترنگ ہے غافل! نہ ، جل ترنگ