تقدير


نااہل کو حاصل ہے کبھي قوت و جبروت
ہے خوار زمانے ميں کبھي جوہر ذاتي
شايد کوئي منطق ہو نہاں اس کے عمل ميں
تقدير نہيں تابع منطق نظر آتي
ہاں، ايک حقيقت ہے کہ معلوم ہے سب کو
تاريخ امم جس کو نہيں ہم سے چھپاتي
'
ہر لحظہ ہے قوموں کے عمل پر نظر اس کي
براں صفت تيغ دو پيکر نظر اس کي!'