آزادي شمشير کے اعلان پر


سوچا بھي ہے اے مرد مسلماں کبھي تو نے
کيا چيز ہے فولاد کي شمشير جگردار
اس بيت کا يہ مصرع اول ہے کہ جس ميں
پوشيدہ چلے آتے ہيں توحيد کے اسرار
ہے فکر مجھے مصرع ثاني کي زيادہ
اللہ کرے تجھ کو عطا فقر کي تلوار
قبضے ميں يہ تلوار بھي آجائے تو مومن
يا خالد جانباز ہے يا حيدر کرار