افرنگ زدہ
(1)


ترا وجود سراپا تجلي افرنگ
کہ تو وہاں کے عمارت گروں کي ہے تعمير
مگر يہ پيکر خاکي خودي سے ہے خالي
فقط نيام ہے تو، زرنگار و بے شمشير!
 

(2)


تري نگاہ ميں ثابت نہيں خدا کا وجود
مري نگاہ ميں ثابت نہيں وجود ترا
وجود کيا ہے، فقط جوہر خودي کي نمود
کر اپني فکر کہ جوہر ہے بے نمود ترا