اے روح محمد


شيرازہ ہوا ملت مرحوم کا ابتر
اب تو ہي بتا، تيرا مسلمان کدھر جائے!
وہ لذت آشوب نہيں بحر عرب ميں
پوشيدہ جو ہے مجھ ميں، وہ طوفان کدھر جائے
ہر چند ہے بے قافلہ و راحلہ و زاد
اس کوہ و بياباں سے حدي خوان کدھر جائے
اس راز کو اب فاش کر اے روح محمد
آيات الہي کا نگہبان کدھر جائے!