مدنيت اسلام


بتاؤں تجھ کو مسلماں کي زندگي کيا ہے
يہ ہے نہايت انديشہ و کمال جنوں
طلوع ہے صفت آفتاب اس کا غروب
يگانہ اور مثال زمانہ گونا گوں!
نہ اس ميں عصر رواں کي حيا سے بيزاري
نہ اس ميں عہد کہن کے فسانہ و افسوں
حقائق ابدي پر اساس ہے اس کي
يہ زندگي ہے، نہيں ہے طلسم افلاطوں!
عناصر اس کے ہيں روح القدس کا ذوق جمال
عجم کا حسن طبيعت ، عرب کا سوز دروں!