مرگ
خودي
خودي
کي موت سے مغرب کا اندروں بے نور
خودي
کي موت سے مشرق ہے مبتلائے جذام
خودي
کي موت سے روح عرب ہے بے تب و تاب
بدن
عراق و عجم کا ہے بے عروق و عظام
خودي
کي موت سے ہندي شکستہ بالوں پر
قفس
ہوا ہے حلال اور آشيانہ حرام!
خودي
کي موت سے پير حرم ہوا مجبور
کہ
بيچ کھائے مسلماں کا جام ہ احرام!
|