يورپ اور يہود


يہ عيش فراواں ، يہ حکومت ، يہ تجارت
دل سينہ بے نور ميں محروم تسلي
تاريک ہے افرنگ مشينوں کے دھويں سے
يہ وادي ايمن نہيں شايان تجلي
ہے نزع کي حالت ميں يہ تہذيب جواں مرگ
شايد ہوں کليسا کے يہودي متولي!