(8)
زاغ کہتا ہے نہايت بدنما ہيں تيرے پر شپرک کہتي ہے تجھ کو کور چشم و بے ہنر ليکن اے شہباز! يہ مرغان صحرا کے اچھوت ہيں فضائے نيلگوں کے پيچ و خم سے بے خبر ان کو کيا معلوم اس طائر کے احوال و مقام روح ہے جس کي دم پرواز سر تا پا نظر!