Official Website of Allama Iqbal: Gallery - Audio
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

آڈیو
ویڈیو
ملٹی میڈیا
تصاویر
گیلری

آڈیو

اقبال، ضیاء کی آواز میں

1- گُلِ رنگیں
2- مرزا غالِب
3- ابرِ کوہسار
4- خُفتگانِ خاک سے استفسار
5- شمع و پروانہ
6- عقل و دِل
7- شمع
8- آفتابِ صبح
9- درد عشق
10- سیّدکی لوحِ تُربت
11- ماہِ نَو
12- اِنسان اور بزمِ قُد رت
13- عشق اور موت
14- دل
15- رُخصت اے بزمِ جہاں!
16- تصویرِ درد
17- چاند
18- بلال
19- سر گزشتِ آدم
20- جُگنو
21- کنارِ راوی
22- اِلتجائے مُسافر
23- گُلزارِ ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ
24- انوکھی وضع ہے، سارے زمانے سے نرالے ہیں
25- ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
26- کہوں کیا آرزوئے بے دلی مُجھ کو کہاں تک ہے
27- جنھیں مَیں ڈُھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
28- کشادہ دستِ کرم جب وہ بے نیاز کرے
29- سختیاں کرتا ہوں دل پر، غیر سے غافل ہوں میں
30- مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے
31- محبت
32- طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام
33- حُسن و عشق
34- چاند اور تارے
35- کوششِ نا تمام
36- اِنسان
37- ایک شام
38- تنہائی
39- پیامِ عشق
40- عبد القادر کے نام
41- صِقلیہ
42- زندگی انساں کی اک دَم کے سوا کچھ بھی نہیں
43- الٰہی عقلِ خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سِکھا دے
44- زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اُٹّھے گا گفتگو کا
45- زمانہ آیا ہے بے حجابی کا، عام دیدارِ یار ہو گا
46- بلادِ اسلامیہ
47- ستارہ
48- دوستارے
49- گورستانِ شاہی
50- فلسفۂ غم
51- ترانۂ ملّی
52- وطنیّت
53- قطعہ
54- شکوَہ
55- چاند
56- رات اور شاعر
57- بزمِ انجم
58- سیرِ فلک
59- خطاب بہ جوانانِ اسلام
60- غرۂ شوال یا ہلال عید
61- شمع اور شاعر
62- مسلم
63- حضورِ رسالت مآب میں
64- جوابِ شکوَہ
65- نو یدِ صبح
66- دُعا
67- فاطمہ بنت عبد اللہ
68- مُحاصرۂ ادَرنہ
69- اِرتقا
70- صِدّیق
71- والدہ مرحومہ کی یاد میں
72- شُعاعِ آفتاب
73- بلال
74- فردوس میں ایک مکالمہ
75- مذہب
76- جنگِ یر موک کا ایک واقعہ
77- مذہب
78- پیوستہ رہ شجر سے، امیدِ بہار رکھ!
79- پُھول
80- شیکسپئیر
81- میں اورتُو
82- ہمایوں
83- خِضرِ راہ
84- طلوعِ اِسلام
85- اے بادِ صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا
86- نالہ ہے بُلبلِ شوریدہ ترا خام ابھی
87- پردہ چہرے سے اُٹھا، انجمن آرائی کر
88- پھر بادِ بہار آئی، اقبال غزل خواں ہو
89- تہِ دام بھی غزل آشنا رہے طائرانِ چمن تو کیا
90- اُٹھ کہ خورشید کا سامانِ سفر تازہ کریں
91- میری نوائے شوق سے شور حریمِ ذات میں
92- ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
93- اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا
94- گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر
95- دِلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
96- اثر کرے نہ کرے، سُن تو لے مِری فریاد
97- جوانوں کو مری آہِ سَحر دے
98- کیا عشق ایک زندگیِ مستعار کا
99- پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
100- تری دنیا جہانِ مُرغ و ماہی
101- دگرگُوں ہے جہاں، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی
102- کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں مَیں
103- لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
104- وہی اصلِ مکان و لامکاں ہے
105- مِٹا دیا مرے ساقی نے عالمِ من و تو
106- کبھی آوارہ و بے خانماں عشق
107- متاعِ بے بہا ہے درد و سوزِ آرزو مندی
108- کبھی تنہائیِ کوہ و دمن عشق
109- تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
110- عطا اسلاف کا جذبِ دُروں کر
111- ضمیرِ لالہ مئے لعل سے ہُوا لبریز
112- یہ نکتہ میں نے سیکھا بُوالحسن سے
113- وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی
114- خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے
115- اپنی جولاں گاہ زیرِ آسماں سمجھا تھا میں
116- خدائی اہتمامِ خشک و تر ہے
117- اک دانشِ نُورانی، اک دانشِ بُرہانی
118- یہی آدم ہے سُلطاں بحر و بَر کا
119- یا رب! یہ جہانِ گُزَراں خوب ہے لیکن
120- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
121- یہ کون غزل خواں ہے پُرسوز و نشاط انگیز
122- وہ حرفِ راز کہ مجھ کو سِکھا گیا ہے جنُوں
123- عالِم آب و خاک و باد! سِرِّ عیاں ہے تُو کہ مَیں
124- تُو ابھی رہ گزر میں ہے، قیدِ مقام سے گزر
125- امینِ راز ہے مردانِ حُر کی درویشی
126- پھر چراغِ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
127- مسلماں کے لہُو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
128- عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زِیر و بم
129- دل سوز سے خالی ہے، نِگہ پاک نہیں ہے
130- ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق
131- پُوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
132- یہ حُوریانِ فرنگی، دل و نظر کا حجاب
133- دلِ بیدار فاروقی، دلِ بیدار کرّاری
134- خودی کی شوخی و تُندی میں کبر و ناز نہیں
135- میرِ سپاہ ناسزا، لشکریاں شکستہ صف
136- زمِستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی
137- یہ دَیرِ کُہن کیا ہے، انبارِ خس و خاشاک
138- کمالِ تَرک نہیں آب و گِل سے مہجوری
139- عقل گو آستاں سے دُور نہیں
140- خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں
141- یہ پیام دے گئی ہے مجھے بادِ صُبح گاہی
142- تری نگاہ فرومایہ، ہاتھ ہے کوتاہ
143- خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
144- نگاہِ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے
145- نہ تُو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
146- تُو اے اسیرِ مکاں! لامکاں سے دور نہیں
147- خِرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ
148- افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
149- ہر شے مسافر، ہر چیز راہی
150- ہر چیز ہے محوِ خود نمائی
151- اعجاز ہے کسی کا یا گردشِ زمانہ!
152- خِردمندوں سے کیا پُوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے
153- جب عشق سِکھاتا ہے آدابِ خود آگاہی
154- مجھے آہ و فغانِ نیم شب کا پھر پیام آیا
155- نہ ہو طُغیانِ مشتاقی تو مَیں رہتا نہیں باقی
156- فطرت کو خِرد کے رُوبرو کر
157- یہ پِیرانِ کلیسا و حرم، اے وائے مجبوری!
158- تازہ پھر دانشِ حاضر نے کیا سِحرِ قدیم
159- ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
160- ڈھُونڈ رہا ہے فرنگ عیشِ جہاں کا دوام
161- خودی ہو علم سے محکم تو غیرتِ جبریل
162- مکتبوں میں کہیں رعنائیِ افکار بھی ہے؟
163- حادثہ وہ جو ابھی پردۂ افلاک میں ہے
164- رہا نہ حلقۂ صُوفی میں سوزِ مشتاقی
165- ہُوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک
166- یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ
167- نہ تخت و تاج میں نَے لشکر و سپاہ میں ہے
168- فِطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشۂ چالاک
169- کریں گے اہلِ نظر تازہ بستیاں آباد
170- کی حق سے فرشتوں نے اقبالؔ کی غمّازی
171- نے مُہرہ باقی، نے مُہرہ بازی
172- گرمِ فغاں ہے جَرس، اُٹھ کہ گیا قافلہ
173- مِری نوا سے ہُوئے زندہ عارف و عامی
174- ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہِ نو
175- کھو نہ جا اس سحَر و شام میں اے صاحبِ ہوش!
176- تھا جہاں مدرسۂ شیری و شاہنشاہی
177- ہے یاد مجھے نکتۂ سلمانِ خوش آہنگ
178- فقر کے ہیں معجزات تاج و سریر و سپاہ
179- کمالِ جوشِ جُنوں میں رہا مَیں گرمِ طواف
180- شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
181- رہ و رسمِ حرم نا محرمانہ
182- ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
183- مکانی ہُوں کہ آزادِ مکاں ہُوں
184- خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں
185- پریشاں کاروبارِ آشنائی
186- یقیں، مثلِ خلیل آتش نشینی
187- عرب کے سوز میں سازِ عجم ہے
188- کوئی دیکھے تو میری نَے نوازی
189- ہر اک ذرّے میں ہے شاید مکیں دل
190- ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
191- نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
192- خودی کی جلوَتوں میں مُصطفائی
193- نِگہ اُلجھی ہوئی ہے رنگ و بُو میں
194- جمالِ عشق و مستی نَے نوازی
195- وہ میرا رونقِ محفل کہاں ہے
196- سوارِ ناقہ و محمل نہیں مَیں
197- ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
198- ترا جوہر ہے نُوری، پاک ہے تُو
199- محبّت کا جُنوں باقی نہیں ہے
200- خودی کے زور سے دُنیا پہ چھا جا
201- چمن میں رختِ گُل شبنم سے تر ہے
202- خرد سے راہرو روشن بصر ہے
203- دُعا
204- دمِ عارف نسیمِ صبح دم ہے
205- مَسجدِقُرطُبہ
206- قید خانے میں معتمدؔکی فریاد
207- عبد الرّحمٰن اوّل کا بویا ہُوا کھجور کا پہلا درخت
208- رگوں میں وہ لہُو باقی نہیں ہے
209- ہسپانیہ
210- کھُلے جاتے ہیں اسرارِ نہانی
211- طارق کی دُعا
212- زمانے کی یہ گردش جاودانہ
213- لینن
214- فرشتوں کا گیت
215- فرمانِ خدا
216- حکیمی، نامسلمانی خودی کی
217- ذوق و شوق
218- پَروانہ اور جُگنو
219- جاوید کے نام
220- گدائی
221- مُلّا اور بہشت
222- دین وسیاست
223- اَلْاَرْضُ للہ!
224- ایک نوجوان کے نام
225- نصیحت
226- لالۂ صحرا
227- اقبالؔ نے کل اہلِ خیاباں کو سُنایا
228- ساقی نامہ
229- زمانہ
230- فرشتے آدم کو جنّت سے رُخصت کرتے ہیں
231- رُوحِ ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے
232- پِیرومُرید
233- ترا تن رُوح سے ناآشنا ہے
234- جبریل واِبلیس
235- اذان
236- اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
237- محبت
238- ستارے کاپیغام
239- جاوید کے نام
240- فلسفہ ومذہب
241- یورپ سے ایک خط
242- نپولین کے مزار پر
243- مسولینی
244- سوال
245- پنچاب کے دہقان سے
246- نادِر شاہ افغان
247- خوشحال خاںکی وصیّت
248- تاتاری کا خواب
249- حال ومقام
250- ابوالعلامعرّیؔ
251- سنیما
252- پنچاب کے پِیرزادوں سے
253- سیاست
254- فَقر
255- خودی
256- جُدائی
257- خانقاہ
258- اِبلیس کی عرضداشت
259- لہُو
260- پرواز
261- شیخِ مکتب سے
262- فلسفی
263- شاہِیں
264- باغی مُرید
265- ہارون کی آخری نصیحت
266- ماہرِ نفسیات سے
267- یورپ
268- آزادیِ افکار
269- شیر اور خچّر
270- چیونٹی اورعقاب
271- نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
272- اعلیٰحضرت نوّاب سرحمید اللہ خاں فرمانروائے بھوپال کی خدمت میں!
273- ناظرین سے
274- تمہید
275- صُبح
276- لا الٰہ الاّ اللہ
277- تن بہ تقدیر
278- مِعراج
279- ایک فلسفہ زدہ سیّد زادے کے نام
280- زمین و آسماں
281- مسلمان کا زوال
282- عِلم و عِشق
283- اِجتہاد
284- شُکر و شکایت
285- ذِکر وفِکر
286- مُلّائے حَرم
287- تقدیر
288- توحید
289- علم اور دین
290- ہِندی مسلمان
291- آزادیِ شمشیر کے اعلان پر
292- جِہاد
293- قُوّت اور دین
294- فَقر و مُلوکیّت
295- اِسلام
296- حیاتِ اَبدی
297- سُلطانی
298- صُوفی سے
299- اَفرنگ زدہ
300- تصوّف
301- ہِندی اِسلام
302- غزل
303- دُنیا
304- نماز
305- وَحی
306- شکست
307- عقل و دِل
308- مستیِ کردار
309- قَبر
310- قلندر کی پہچان
311- فلسفہ
312- مردانِ خُدا
313- کافر و مومن
314- مہدیِ برحق
315- مومن
316- محمد علی باب
317- تقدیر
318- اے رُوحِ محمدؐ
319- مَدنِیَّتِ اسلام
320- اِمامت
321- فَقر و راہبی
322- غزل
323- تسلیم و رِضا
324- نکتۂ توحید
325- اِلہام اور آزادی
326- جان و تن
327- لاہور و کراچی
328- نُبوّت
329- آدم
330- مکّہ اور جنیوا
331- اے پِیرِ حرم
332- مہدی
333- مردِ مسلمان
334- پنجابی مسلمان
335- آزادی
336- اِشاعتِ اسلام فرنگستان میں
337- لا و اِلّا
338- امُرَائے عرب سے
339- احکامِ الٰہی
340- موت
341- قُم بِاذنِ اللہ
342- مقصود
343- زمانۂ حاضر کا انسان
344- اقوامِ مشرق
345- آگاہی
346- مُصلحینِ مشرق
347- مغربی تہذیب
348- اَسرارِ پیدا
349- سُلطان ٹِیپُو کی وصیّت
350- غزل
351- بیداری
352- خودی کی تربیت
353- آزادیِ فکر
354- خودی کی زندگی
355- حکومت
356- ہندی مکتب
357- تربیت
358- خُوب و زِشت
359- مرگِ خودی
360- مہمانِ عزیز
361- عصرِ حاضر
362- طالبِ علم
363- امتحان
364- مدرَسہ
365- حکیم نطشہ
366- اساتِذہ
367- غزل
368- دِین و تعلیم
369- جاوید سے
370- مردِ فرنگ
371- ایک سوال
372- پردہ
373- خَلوت
374- عورت
375- آزادیِ نسواں
376- عورت کی حفاظت
377- عورت اور تعلیم
378- عورت
379- دِین وہُنر
380- تخلیق
381- جُنوں
382- اپنے شعر سے
383- پیرس کی مسجد
384- ادبیات
385- نگاہ
386- مسجدِ قُوّت الاسلام
387- تِیاتَر
388- شُعاعِ اُمِّید
389- اُمِّید
390- نگاہِ شوق
391- اہلِ ہُنر سے
392- غزل
393- وُجود
394- سرود
395- نسیم و شبنم
396- اَہرامِ مصر
397- مخلوقاتِ ہُنر
398- اقبالؔ
399- فنونِ لطیفہ
400- صُبحِ چمن
401- خاقانیؔ
402- رومی
403- جِدّت
404- مِرزا بیدلؔ
405- جلال و جمال
406- مُصّور
407- سرودِ حلال
408- سرودِ حرام
409- فوّارہ
410- شاعر
411- شعرِ عجَم
412- ہُنَرورانِ ہند
413- مردِ بزرگ
414- عالَمِ نو
415- ایجادِ معانی
416- موسِیقی
417- ذوقِ نظر
418- شعر
419- رقص و موسیقی
420- ضبط
421- رقص
422- اِشتراکِیت
423- کارل مارکس کی آواز
424- اِنقلاب
425- خوشامد
426- مناصب
427- یورپ اور یہود
428- نفسیاتِ غلامی
429- بلشویک رُوس
430- آج اور کل
431- مشرق
432- سیاستِ افرنگ
433- خواجگی
434- غلاموں کے لیے
435- اہلِ مِصر سے
436- ابی سِینیا
437- اِبلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
438- جمعیتِ اقوام مشرق
439- سُلطانیِ جاوید
440- جمہُوریت
441- یورپ اور سُوریا
442- مسولینی
443- گِلہ
444- اِنتداب
445- لادِین سیاست
446- دامِ تہذیب
447- نصیحت
448- ایک بحری قزاّق اور سکندر
449- جمعِیّتِ اقوام
450- شام و فلسطین
451- سیاسی پیشوا
452- نفسیاتِ غلامی
453- غلاموں کی نماز
454- فلسطِینی عر ب سے
455- مشرق و مغرب
456- نفسیاتِ حاکمی
457- میرے کُہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
458- حقیقتِ ازَلی ہے رقابتِ اقوام
459- تِری دُعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی
460- کیا چرخِ کج رو، کیا مہر، کیا ماہ
461- یہ مَدرسہ یہ کھیل یہ غوغائے روارَو
462- جو عالمِ ایجاد میں ہے صاحبِ ایجاد
463- رومی بدلے، شامی بدلے، بدلا ہندُستان
464- زاغ کہتا ہے نہایت بدنُما ہیں تیرے پَر
465- عشق طینت میں فرومایہ نہیں مثلِ ہوَس
466- وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
467- جس کے پرتوَ سے منوّر رہی تیری شبِ دوش
468- لا دینی و لاطینی، کس پیچ میں اُلجھا تُو
469- مجھ کو تو یہ دُنیا نظر آتی ہے دِگرگُوں
470- بے جُرأتِ رِندانہ ہر عشق ہے رُوباہی
471- آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد
472- قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جُدائی
473- آگ اس کی پھُونک دیتی ہے برنا و پیر کو
474- یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سُوری نے
475- نگاہ وہ نہیں جو سُرخ و زرد پہچانے
476- فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نِگہبانی
477- اِبلیس کی مجلسِ شُوریٰ
478- بُڈھّے بلوچ کی نِصیحت بیٹے کو
479- تصویر و مُصوّر
480- عالمِ بَرزخ
481- معزول شہنشاہ
482- دوزخی کی مُناجات
483- مسعود مرحوم
484- آوازِ غیب
485- مری شاخِ اَمل کا ہے ثمر کیا
486- فراغت دے اُسے کارِ جہاں سے
487- دِگرگُوں عالمِ شام و سحَر کر
488- غریبی میں ہُوں محسودِ امیری
489- خرد کی تنگ دامانی سے فریاد
490- کہا اقبالؔ نے شیخِ حرم سے
491- کُہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد
492- حدیثِ بندۂ مومن دل آویز
493- تمیزِ خار و گُل سے آشکارا
494- نہ کر ذکرِ فراق و آشنائی
495- ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
496- خِرد دیکھے اگر دل کی نگہ سے
497- کبھی دریا سے مثلِ موج ابھر کر
498- پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب
499- موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
500- آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
501- گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہُو
502- دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
503- رِندوں کو بھی معلوم ہیں صُوفی کے کمالات
504- نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیّری
505- سمجھا لہُو کی بوند اگر تُو اسے تو خیر
506- کھُلا جب چمن میں کتب خانۂ گُل
507- آزاد کی رگ سخت ہے مانندِ رگِ سنگ
508- تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
509- دِگرگُوں جہاں اُن کے زورِ عمل سے
510- نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
511- چہ کافرانہ قِمارِ حیات می بازی
512- ضمیرِ مغرب ہے تاجرانہ، ضمیرِ مشرق ہے راہبانہ
513- حاجت نہیں اے خطّۂ گُل شرح و بیاں کی
514- خود آگاہی نے سِکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی
515- آں عزمِ بلند آور آں سوزِ جگر آور
516- غریبِ شہر ہوں مَیں، سُن تو لے مری فریاد
517- سر اکبر حیدری، صدرِ اعظم حیدر آباد دکن کے نام
518- حُسین احمد
519- حضرتِ انسان
اقبال اکادمی پاکستان