Official Website of Allama Iqbal: Gallery - Audio
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

آڈیو
ویڈیو
ملٹی میڈیا
تصاویر
گیلری

آڈیو

اقبال، ضیاء کی آواز میں

1- ہمالہ
2- گُلِ رنگیں
3- عہدِ طفلی
4- مرزا غالِب
5- ابرِ کوہسار
6- ایک مکڑا اور مکھّی
7- ایک پہاڑ اور گلہری
8- ایک گائے اور بکری
9- بچے کی دُعا
10- ہمدردی
11- ماں کا خواب
12- پر ندے کی فریاد
13- خُفتگانِ خاک سے استفسار
14- شمع و پروانہ
15- عقل و دِل
16- صدائے درد
17- آفتاب (گیتری)
18- شمع
19- ایک آرزو
20- آفتابِ صبح
21- درد عشق
22- گُل پژمردہ
23- سیّدکی لوحِ تُربت
24- ماہِ نَو
25- اِنسان اور بزمِ قُد رت
26- پیامِ صبح
27- عشق اور موت
28- زُہد اور رندی
29- شاعر
30- دل
31- موجِ دریا
32- رُخصت اے بزمِ جہاں!
33- طفلِ شِیر خوار
34- تصویرِ درد
35- نا لۂ فراق
36- چاند
37- بلال
38- سر گزشتِ آدم
39- ترانۂ ہندی
40- جُگنو
41- صُبح کا ستارہ
42- ہندوستانی بچوں کا قومی گیت
43- نیا شوالا
44- داغ
45- ابر
46- ایک پرندہ اور جگنو
47- بچہّ اور شمع
48- کنارِ راوی
49- اِلتجائے مُسافر
50- گُلزارِ ہست و بود نہ بیگانہ وار دیکھ
51- نہ آتے، ہمیں اس میں تکرار کیا تھی
52- عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب!
53- لاؤں وہ تنکے کہیں سے آشیانے کے لیے
54- کیا کہوں اپنے چمن سے مَیں جُدا کیونکر ہوا
55- انوکھی وضع ہے، سارے زمانے سے نرالے ہیں
56- ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی
57- کہوں کیا آرزوئے بے دلی مُجھ کو کہاں تک ہے
58- جنھیں مَیں ڈُھونڈتا تھا آسمانوں میں زمینوں میں
59- ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
60- کشادہ دستِ کرم جب وہ بے نیاز کرے
61- مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے
62- محبت
63- حقیقتِ حُسن
64- پیام
65- سوامی رام تیرتھ
66- طلبۂ علی گڑھ کالج کے نام
67- اخترِ صُبح
68- حُسن و عشق
69- ۔۔۔۔ کی گود میں بِلّی دیکھ کر
70- کلی
71- چاند اور تارے
72- وِصال
73- سُلَیمٰی
74- عاشقِ ہرجائی
75- کوششِ نا تمام
76- نوائے غم
77- عشرتِ امروز
78- اِنسان
79- جلوۂ حُسن
80- ایک شام
81- تنہائی
82- پیامِ عشق
83- فراق
84- عبد القادر کے نام
85- صِقلیہ
86- زندگی انساں کی اک دَم کے سوا کچھ بھی نہیں
87- الٰہی عقلِ خجستہ پے کو ذرا سی دیوانگی سِکھا دے
88- زمانہ دیکھے گا جب مرے دل سے محشر اُٹّھے گا گفتگو کا
89- چمک تیری عیاں بجلی میں، آتش میں، شرارے میں
90- یوں تو اے بزمِ جہاں! دِلکش تھے ہنگامے ترے
91- مثالِ پرتوِ مے طوفِ جام کرتے ہیں
92- زمانہ آیا ہے بے حجابی کا، عام دیدارِ یار ہو گا
93- بلادِ اسلامیہ
94- ستارہ
95- گورستانِ شاہی
96- نمودِ صبح
97- تضمین بر شعرِ انیسی شاملو
98- فلسفۂ غم
99- پُھول کا تحفہ عطا ہونے پر
100- ترانۂ ملّی
101- وطنیّت
102- ایک حاجی مدینے کے راستے میں
103- قطعہ
104- شکوَہ
105- چاند
106- رات اور شاعر
107- بزمِ انجم
108- سیرِ فلک
109- نصیحت
110- رام
111- موٹر
112- انسان
113- خطاب بہ جوانانِ اسلام
114- غرۂ شوال یا ہلال عید
115- شمع اور شاعر
116- مسلم
117- حضورِ رسالت مآب میں
118- شفاخانۂ حجاز
119- جوابِ شکوَہ
120- ساقی
121- تعلیم اور اس کے نتائج
122- قربِ سلطان
123- شاعر
124- نو یدِ صبح
125- دُعا
126- عید پر شعر لِکھنے کی فرمائش کے جواب میں
127- فاطمہ بنت عبد اللہ
128- شبنم اور ستارے
129- مُحاصرۂ ادَرنہ
130- غلام قادر رُہیلہ
131- ایک مکالمہ
132- میں اور توُ
133- تضمین بر شعرِ ابوطالب کلیم
134- شبلی وحالی
135- اِرتقا
136- صِدّیق
137- تہذیبِ حاضر
138- والدہ مرحومہ کی یاد میں
139- شُعاعِ آفتاب
140- عُرفی
141- ایک خط کے جواب میں
142- نانک
143- کُفر و اسلام
144- بلال
145- مسلمان اور تعلیمِ جدید
146- پُھولوں کی شہزادی
147- تضمین بر شعرِ صائب
148- فردوس میں ایک مکالمہ
149- مذہب
150- جنگِ یر موک کا ایک واقعہ
151- مذہب
152- پیوستہ رہ شجر سے، امیدِ بہار رکھ!
153- شبِ معراج
154- پُھول
155- شیکسپئیر
156- میں اورتُو
157- اسِیری
158- دریُوزۂ خلافت
159- ہمایوں
160- خِضرِ راہ
161- طلوعِ اِسلام
162- اے بادِ صبا! کملی والے سے جا کہیو پیغام مرا
163- یہ سرودِ قُمری و بُلبل فریبِ گوش ہے
164- نالہ ہے بُلبلِ شوریدہ ترا خام ابھی
165- پردہ چہرے سے اُٹھا، انجمن آرائی کر
166- پھر بادِ بہار آئی، اقبال غزل خواں ہو
167- کبھی اے حقیقتِ منتظَر! نظر آ لباسِ مجاز میں
168- تہِ دام بھی غزل آشنا رہے طائرانِ چمن تو کیا
169- گرچہ تُو زندانیِ اسباب ہے
170- مشرق میں اصول دین بن جاتے ہیں
171- لڑکیاں پڑھ رہی ہیں انگریزی
172- شیخ صاحب بھی تو پردے کے کوئی حامی نہیں
173- یہ کوئی دن کی بات ہے اے مردِ ہوش مند!
174- تعلیمِ مغربی ہے بہت جُرأت آفریں
175- کچھ غم نہیں جو حضرتِ واعظ ہیں تنگ دست
176- تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ!
177- انتہا بھی اس کی ہے؟ آخر خریدیں کب تلک
178- ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
179- اصلِ شہود و شاہد و مشہود ایک ہے
180- ہاتھوں سے اپنے دامن دُنیا نکل گیا
181- وہ مِس بولی اِرادہ خودکشی کا جب کِیا میں نے
182- ناداں تھے اس قدر کہ نہ جانی عرب کی قدر
183- ہندوستاں میں جزوِ حکومت ہیں کونسلیں
184- ممبری امپِیریَل کونسل کی کچھ مشکل نہیں
185- دلیلِ مہر و وفا اس سے بڑھ کے کیا ہو گی
186- فرما رہے تھے شیخ طریقِ عمل پہ وعظ
187- دیکھئے چلتی ہے مشرق کی تجارت کب تک
188- گائے اک روز ہوئی اُونٹ سے یوں گرمِ سخن
189- رات مچّھر نے کَہ دیا مجھ سے
190- یہ آیۂ نو، جیل سے نازل ہوئی مجھ پر
191- جان جائے ہاتھ سے جائے نہ ست
192- محنت و سرمایہ دنیا میں صف آرا ہو گئے
193- تکرار تھی مزارع و مالک میں ایک روز
194- اُٹھا کر پھینک دو باہر گلی میں
195- کارخانے کا ہے مالک مَردکِ ناکردہ کار
196- سُنا ہے مَیں نے، کل یہ گفتگو تھی کارخانے میں
197- مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
198- اُٹھ کہ خورشید کا سامانِ سفر تازہ کریں
199- پُھول کی پتّی سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
200- میری نوائے شوق سے شور حریمِ ذات میں
201- ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
202- اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا
203- گیسوئے تاب دار کو اور بھی تاب دار کر
204- دِلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
205- اثر کرے نہ کرے، سُن تو لے مِری فریاد
206- جوانوں کو مری آہِ سَحر دے
207- کیا عشق ایک زندگیِ مستعار کا
208- پریشاں ہو کے میری خاک آخر دل نہ بن جائے
209- تری دنیا جہانِ مُرغ و ماہی
210- دگرگُوں ہے جہاں، تاروں کی گردش تیز ہے ساقی
211- کرم تیرا کہ بے جوہر نہیں مَیں
212- لا پھر اک بار وہی بادہ و جام اے ساقی
213- وہی اصلِ مکان و لامکاں ہے
214- مِٹا دیا مرے ساقی نے عالمِ من و تو
215- کبھی آوارہ و بے خانماں عشق
216- متاعِ بے بہا ہے درد و سوزِ آرزو مندی
217- کبھی تنہائیِ کوہ و دمن عشق
218- تجھے یاد کیا نہیں ہے مرے دل کا وہ زمانہ
219- عطا اسلاف کا جذبِ دُروں کر
220- ضمیرِ لالہ مئے لعل سے ہُوا لبریز
221- یہ نکتہ میں نے سیکھا بُوالحسن سے
222- وہی میری کم نصیبی، وہی تیری بے نیازی
223- خرد واقف نہیں ہے نیک و بد سے
224- اپنی جولاں گاہ زیرِ آسماں سمجھا تھا میں
225- خدائی اہتمامِ خشک و تر ہے
226- اک دانشِ نُورانی، اک دانشِ بُرہانی
227- یہی آدم ہے سُلطاں بحر و بَر کا
228- یا رب! یہ جہانِ گُزَراں خوب ہے لیکن
229- سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
230- یہ کون غزل خواں ہے پُرسوز و نشاط انگیز
231- وہ حرفِ راز کہ مجھ کو سِکھا گیا ہے جنُوں
232- عالِم آب و خاک و باد! سِرِّ عیاں ہے تُو کہ مَیں
233- تُو ابھی رہ گزر میں ہے، قیدِ مقام سے گزر
234- امینِ راز ہے مردانِ حُر کی درویشی
235- پھر چراغِ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن
236- مسلماں کے لہُو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
237- عشق سے پیدا نوائے زندگی میں زِیر و بم
238- دل سوز سے خالی ہے، نِگہ پاک نہیں ہے
239- ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق
240- پُوچھ اس سے کہ مقبول ہے فطرت کی گواہی
241- یہ حُوریانِ فرنگی، دل و نظر کا حجاب
242- دلِ بیدار فاروقی، دلِ بیدار کرّاری
243- خودی کی شوخی و تُندی میں کبر و ناز نہیں
244- میرِ سپاہ ناسزا، لشکریاں شکستہ صف
245- زمِستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی
246- یہ دَیرِ کُہن کیا ہے، انبارِ خس و خاشاک
247- کمالِ تَرک نہیں آب و گِل سے مہجوری
248- عقل گو آستاں سے دُور نہیں
249- خودی وہ بحر ہے جس کا کوئی کنارہ نہیں
250- یہ پیام دے گئی ہے مجھے بادِ صُبح گاہی
251- تری نگاہ فرومایہ، ہاتھ ہے کوتاہ
252- خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
253- نگاہِ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے
254- نہ تُو زمیں کے لیے ہے نہ آسماں کے لیے
255- تُو اے اسیرِ مکاں! لامکاں سے دور نہیں
256- خِرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ
257- افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر
258- ہر شے مسافر، ہر چیز راہی
259- ہر چیز ہے محوِ خود نمائی
260- اعجاز ہے کسی کا یا گردشِ زمانہ!
261- خِردمندوں سے کیا پُوچھوں کہ میری ابتدا کیا ہے
262- جب عشق سِکھاتا ہے آدابِ خود آگاہی
263- نہ ہو طُغیانِ مشتاقی تو مَیں رہتا نہیں باقی
264- فطرت کو خِرد کے رُوبرو کر
265- یہ پِیرانِ کلیسا و حرم، اے وائے مجبوری!
266- تازہ پھر دانشِ حاضر نے کیا سِحرِ قدیم
267- ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
268- ڈھُونڈ رہا ہے فرنگ عیشِ جہاں کا دوام
269- خودی ہو علم سے محکم تو غیرتِ جبریل
270- مکتبوں میں کہیں رعنائیِ افکار بھی ہے؟
271- حادثہ وہ جو ابھی پردۂ افلاک میں ہے
272- رہا نہ حلقۂ صُوفی میں سوزِ مشتاقی
273- ہُوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک
274- یوں ہاتھ نہیں آتا وہ گوہرِ یک دانہ
275- نہ تخت و تاج میں نَے لشکر و سپاہ میں ہے
276- فِطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشۂ چالاک
277- کریں گے اہلِ نظر تازہ بستیاں آباد
278- کی حق سے فرشتوں نے اقبالؔ کی غمّازی
279- نے مُہرہ باقی، نے مُہرہ بازی
280- گرمِ فغاں ہے جَرس، اُٹھ کہ گیا قافلہ
281- مِری نوا سے ہُوئے زندہ عارف و عامی
282- ہر اک مقام سے آگے گزر گیا مہِ نو
283- کھو نہ جا اس سحَر و شام میں اے صاحبِ ہوش!
284- تھا جہاں مدرسۂ شیری و شاہنشاہی
285- ہے یاد مجھے نکتۂ سلمانِ خوش آہنگ
286- فقر کے ہیں معجزات تاج و سریر و سپاہ
287- کمالِ جوشِ جُنوں میں رہا مَیں گرمِ طواف
288- شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
289- رہ و رسمِ حرم نا محرمانہ
290- ظلامِ بحر میں کھو کر سنبھل جا
291- مکانی ہُوں کہ آزادِ مکاں ہُوں
292- خودی کی خلوتوں میں گُم رہا مَیں
293- پریشاں کاروبارِ آشنائی
294- یقیں، مثلِ خلیل آتش نشینی
295- عرب کے سوز میں سازِ عجم ہے
296- کوئی دیکھے تو میری نَے نوازی
297- ہر اک ذرّے میں ہے شاید مکیں دل
298- ترا اندیشہ افلاکی نہیں ہے
299- نہ مومن ہے نہ مومن کی امیری
300- خودی کی جلوَتوں میں مُصطفائی
301- نِگہ اُلجھی ہوئی ہے رنگ و بُو میں
302- جمالِ عشق و مستی نَے نوازی
303- وہ میرا رونقِ محفل کہاں ہے
304- سوارِ ناقہ و محمل نہیں مَیں
305- ترے سِینے میں دَم ہے، دل نہیں ہے
306- ترا جوہر ہے نُوری، پاک ہے تُو
307- محبّت کا جُنوں باقی نہیں ہے
308- خودی کے زور سے دُنیا پہ چھا جا
309- چمن میں رختِ گُل شبنم سے تر ہے
310- خرد سے راہرو روشن بصر ہے
311- دُعا
312- دمِ عارف نسیمِ صبح دم ہے
313- مَسجدِقُرطُبہ
314- قید خانے میں معتمدؔکی فریاد
315- عبد الرّحمٰن اوّل کا بویا ہُوا کھجور کا پہلا درخت
316- رگوں میں وہ لہُو باقی نہیں ہے
317- ہسپانیہ
318- کھُلے جاتے ہیں اسرارِ نہانی
319- طارق کی دُعا
320- زمانے کی یہ گردش جاودانہ
321- لینن
322- فرشتوں کا گیت
323- فرمانِ خدا
324- حکیمی، نامسلمانی خودی کی
325- ذوق و شوق
326- پَروانہ اور جُگنو
327- جاوید کے نام
328- گدائی
329- مُلّا اور بہشت
330- دین وسیاست
331- اَلْاَرْضُ للہ!
332- ایک نوجوان کے نام
333- نصیحت
334- لالۂ صحرا
335- اقبالؔ نے کل اہلِ خیاباں کو سُنایا
336- ساقی نامہ
337- زمانہ
338- فرشتے آدم کو جنّت سے رُخصت کرتے ہیں
339- رُوحِ ارضی آدم کا استقبال کرتی ہے
340- فطرت مری مانندِ نسیمِ سحرَی ہے
341- پِیرومُرید
342- ترا تن رُوح سے ناآشنا ہے
343- جبریل واِبلیس
344- کل اپنے مُریدوں سے کہا پِیرِ مغاں نے
345- اذان
346- اندازِ بیاں گرچہ بہت شوخ نہیں ہے
347- محبت
348- ستارے کاپیغام
349- جاوید کے نام
350- فلسفہ ومذہب
351- یورپ سے ایک خط
352- نپولین کے مزار پر
353- مسولینی
354- سوال
355- پنچاب کے دہقان سے
356- نادِر شاہ افغان
357- خوشحال خاںکی وصیّت
358- تاتاری کا خواب
359- حال ومقام
360- ابوالعلامعرّیؔ
361- سنیما
362- پنچاب کے پِیرزادوں سے
363- سیاست
364- فَقر
365- خودی
366- جُدائی
367- خانقاہ
368- اِبلیس کی عرضداشت
369- لہُو
370- پرواز
371- شیخِ مکتب سے
372- فلسفی
373- شاہِیں
374- باغی مُرید
375- ہارون کی آخری نصیحت
376- ماہرِ نفسیات سے
377- یورپ
378- آزادیِ افکار
379- شیر اور خچّر
380- چیونٹی اورعقاب
381- یعنی اعلانِ جنگ، دورِ حاضر کے خلاف
382- نہیں مقام کی خُوگر طبیعتِ آزاد
383- اعلیٰحضرت نوّاب سرحمید اللہ خاں فرمانروائے بھوپال کی خدمت میں!
384- ناظرین سے
385- تمہید
386- صُبح
387- لا الٰہ الاّ اللہ
388- تن بہ تقدیر
389- مِعراج
390- ایک فلسفہ زدہ سیّد زادے کے نام
391- زمین و آسماں
392- مسلمان کا زوال
393- عِلم و عِشق
394- اِجتہاد
395- شُکر و شکایت
396- ذِکر وفِکر
397- مُلّائے حَرم
398- تقدیر
399- توحید
400- علم اور دین
401- ہِندی مسلمان
402- آزادیِ شمشیر کے اعلان پر
403- جِہاد
404- فَقر و مُلوکیّت
405- اِسلام
406- حیاتِ اَبدی
407- سُلطانی
408- صُوفی سے
409- اَفرنگ زدہ
410- تصوّف
411- ہِندی اِسلام
412- غزل
413- دُنیا
414- نماز
415- وَحی
416- شکست
417- عقل و دِل
418- مستیِ کردار
419- قَبر
420- قلندر کی پہچان
421- فلسفہ
422- مردانِ خُدا
423- کافر و مومن
424- مہدیِ برحق
425- مومن
426- محمد علی باب
427- تقدیر
428- اے رُوحِ محمدؐ
429- مَدنِیَّتِ اسلام
430- اِمامت
431- فَقر و راہبی
432- غزل
433- تسلیم و رِضا
434- نکتۂ توحید
435- اِلہام اور آزادی
436- جان و تن
437- لاہور و کراچی
438- نُبوّت
439- آدم
440- مکّہ اور جنیوا
441- اے پِیرِ حرم
442- مہدی
443- مردِ مسلمان
444- پنجابی مسلمان
445- آزادی
446- اِشاعتِ اسلام فرنگستان میں
447- لا و اِلّا
448- امُرَائے عرب سے
449- احکامِ الٰہی
450- موت
451- قُم بِاذنِ اللہ
452- مقصود
453- زمانۂ حاضر کا انسان
454- اقوامِ مشرق
455- آگاہی
456- مُصلحینِ مشرق
457- مغربی تہذیب
458- اَسرارِ پیدا
459- سُلطان ٹِیپُو کی وصیّت
460- غزل
461- بیداری
462- خودی کی تربیت
463- آزادیِ فکر
464- خودی کی زندگی
465- حکومت
466- ہندی مکتب
467- تربیت
468- خُوب و زِشت
469- مرگِ خودی
470- مہمانِ عزیز
471- عصرِ حاضر
472- طالبِ علم
473- امتحان
474- مدرَسہ
475- حکیم نطشہ
476- اساتِذہ
477- غزل
478- دِین و تعلیم
479- جاوید سے
480- عورت
481- مردِ فرنگ
482- ایک سوال
483- پردہ
484- خَلوت
485- عورت
486- آزادیِ نسواں
487- عورت کی حفاظت
488- عورت اور تعلیم
489- عورت
490- دِین وہُنر
491- تخلیق
492- جُنوں
493- اپنے شعر سے
494- پیرس کی مسجد
495- ادبیات
496- نگاہ
497- مسجدِ قُوّت الاسلام
498- تِیاتَر
499- شُعاعِ اُمِّید
500- اُمِّید
501- نگاہِ شوق
502- اہلِ ہُنر سے
503- غزل
504- وُجود
505- سرود
506- نسیم و شبنم
507- اَہرامِ مصر
508- مخلوقاتِ ہُنر
509- اقبالؔ
510- فنونِ لطیفہ
511- صُبحِ چمن
512- خاقانیؔ
513- رومی
514- جِدّت
515- مِرزا بیدلؔ
516- جلال و جمال
517- مُصّور
518- سرودِ حلال
519- سرودِ حرام
520- فوّارہ
521- شاعر
522- شعرِ عجَم
523- ہُنَرورانِ ہند
524- مردِ بزرگ
525- عالَمِ نو
526- ایجادِ معانی
527- موسِیقی
528- ذوقِ نظر
529- شعر
530- رقص و موسیقی
531- ضبط
532- رقص
533- اِشتراکِیت
534- کارل مارکس کی آواز
535- اِنقلاب
536- خوشامد
537- مناصب
538- یورپ اور یہود
539- نفسیاتِ غلامی
540- بلشویک رُوس
541- آج اور کل
542- مشرق
543- سیاستِ افرنگ
544- خواجگی
545- غلاموں کے لیے
546- اہلِ مِصر سے
547- ابی سِینیا
548- اِبلیس کا فرمان اپنے سیاسی فرزندوں کے نام
549- جمعیتِ اقوام مشرق
550- سُلطانیِ جاوید
551- جمہُوریت
552- یورپ اور سُوریا
553- مسولینی
554- گِلہ
555- اِنتداب
556- لادِین سیاست
557- دامِ تہذیب
558- نصیحت
559- ایک بحری قزاّق اور سکندر
560- جمعِیّتِ اقوام
561- شام و فلسطین
562- سیاسی پیشوا
563- نفسیاتِ غلامی
564- غلاموں کی نماز
565- فلسطِینی عر ب سے
566- مشرق و مغرب
567- نفسیاتِ حاکمی
568- محراب گُل افغان کے افکار
569- میرے کُہستاں! تجھے چھوڑ کے جاؤں کہاں
570- حقیقتِ ازَلی ہے رقابتِ اقوام
571- تِری دُعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی
572- کیا چرخِ کج رو، کیا مہر، کیا ماہ
573- یہ مَدرسہ یہ کھیل یہ غوغائے روارَو
574- جو عالمِ ایجاد میں ہے صاحبِ ایجاد
575- رومی بدلے، شامی بدلے، بدلا ہندُستان
576- زاغ کہتا ہے نہایت بدنُما ہیں تیرے پَر
577- عشق طینت میں فرومایہ نہیں مثلِ ہوَس
578- وہی جواں ہے قبیلے کی آنکھ کا تارا
579- جس کے پرتوَ سے منوّر رہی تیری شبِ دوش
580- لا دینی و لاطینی، کس پیچ میں اُلجھا تُو
581- مجھ کو تو یہ دُنیا نظر آتی ہے دِگرگُوں
582- بے جُرأتِ رِندانہ ہر عشق ہے رُوباہی
583- آدم کا ضمیر اس کی حقیقت پہ ہے شاہد
584- قوموں کے لیے موت ہے مرکز سے جُدائی
585- آگ اس کی پھُونک دیتی ہے برنا و پیر کو
586- یہ نکتہ خوب کہا شیر شاہ سُوری نے
587- نگاہ وہ نہیں جو سُرخ و زرد پہچانے
588- فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نِگہبانی
589- اِبلیس کی مجلسِ شُوریٰ
590- بُڈھّے بلوچ کی نِصیحت بیٹے کو
591- تصویر و مُصوّر
592- عالمِ بَرزخ
593- معزول شہنشاہ
594- دوزخی کی مُناجات
595- مسعود مرحوم
596- آوازِ غیب
597- رُباعِیات
598- مری شاخِ اَمل کا ہے ثمر کیا
599- فراغت دے اُسے کارِ جہاں سے
600- دِگرگُوں عالمِ شام و سحَر کر
601- غریبی میں ہُوں محسودِ امیری
602- خرد کی تنگ دامانی سے فریاد
603- کہا اقبالؔ نے شیخِ حرم سے
604- کُہن ہنگامہ ہائے آرزو سرد
605- حدیثِ بندۂ مومن دل آویز
606- تمیزِ خار و گُل سے آشکارا
607- نہ کر ذکرِ فراق و آشنائی
608- ترے دریا میں طوفاں کیوں نہیں ہے
609- خِرد دیکھے اگر دل کی نگہ سے
610- کبھی دریا سے مثلِ موج ابھر کر
611- مُلّا زادہ ضیغم لولا بی کشمیری کا بیاض
612- پانی ترے چشموں کا تڑپتا ہوا سیماب
613- موت ہے اک سخت تر جس کا غلامی ہے نام
614- آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
615- گرم ہو جاتا ہے جب محکوم قوموں کا لہُو
616- دُرّاج کی پرواز میں ہے شوکتِ شاہیں
617- رِندوں کو بھی معلوم ہیں صُوفی کے کمالات
618- نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسمِ شبیّری
619- سمجھا لہُو کی بوند اگر تُو اسے تو خیر
620- کھُلا جب چمن میں کتب خانۂ گُل
621- آزاد کی رگ سخت ہے مانندِ رگِ سنگ
622- تمام عارف و عامی خودی سے بیگانہ
623- دِگرگُوں جہاں اُن کے زورِ عمل سے
624- نشاں یہی ہے زمانے میں زندہ قوموں کا
625- چہ کافرانہ قِمارِ حیات می بازی
626- ضمیرِ مغرب ہے تاجرانہ، ضمیرِ مشرق ہے راہبانہ
627- حاجت نہیں اے خطّۂ گُل شرح و بیاں کی
628- خود آگاہی نے سِکھلا دی ہے جس کو تن فراموشی
629- آں عزمِ بلند آور آں سوزِ جگر آور
630- غریبِ شہر ہوں مَیں، سُن تو لے مری فریاد
631- سر اکبر حیدری، صدرِ اعظم حیدر آباد دکن کے نام
632- حُسین احمد
633- حضرتِ انسان
اقبال اکادمی پاکستان