Official Website of Allama Iqbal
  bullet سرورق   bullet سوانح bulletتصانیفِ اقبال bulletگیلری bulletکتب خانہ bulletہمارے بارے میں bulletرابطہ  

وفاقی وزیر احسن اقبال کا اقبال اکادمی پاکستان کا دورہ، انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے اقبال کے افکار کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے پیر کے روز لاہور میں اقبال اکادمی پاکستان کا دورہ کیا۔ اس موقع پر اقبال اکادمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالروف رفیقی نے اکادمی کے مختلف منصوبہ جات اور کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی اور سماجی مسائل کا حل علامہ اقبال کے افکار میں مضمر ہے اور ان کے افکار کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے تاکہ انتہاپسندی سے نمٹا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقبال کی تعلیمات نوجوانوں کو صحیح رہنمائی فراہم کر سکتی ہیں جو ملک میں فرقہ واریت اور لسانی تقسیم کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔
انہوں نے پاکستان کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب پاکستان کا پہلا بجٹ پیش کیا گیا تھا، تو ملک کو شدید مالی مشکلات کا سامنا تھا، جو پناہ گزینوں کے دباؤ کی وجہ سے تھا۔ ان مشکلات کے باوجود، وزیر خزانہ نے قائداعظم کی رہنمائی کے تحت اقبال اکادمی کے لیے ایک لاکھ روپے کی گرانٹ مختص کی تھی، جو پاکستان کی فکری اور نظریاتی بنیادوں کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم قدم تھا۔
احسن اقبال نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں متعدد اتھل پتھل آئیں جس کے نتیجے میں مسلم لیگ کی قیادت کے طے کردہ مشن کو جاری رکھنے میں مشکلات آئیں۔ انہوں نے کہا کہ انتہاپسندی، لسانی تفریق اور صوبائی تعصب کی بڑی وجہ پاکستان کا اقبال کے فلسفے سے بڑھتا ہوا فاصلہ ہے۔
اس دوران، انہوں نے اقبال اکادمی کی تاریخی اہمیت اور اس کے قیام کے مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اقبال اکادمی کا قیام پاکستان کے فکری اور نظریاتی اساس کو محفوظ بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقبال اکادمی کی استعداد کار کو مزید بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات کی ضرورت ہے۔
احسن اقبال نے اعلان کیا کہ اقبال اکادمی کے تمام صوبائی دارالحکومتوں بشمول آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں صوبائی دفاتر قائم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، سیالکوٹ میں اقبال کلچرل اینڈ ریسرچ سنٹر کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو اقبال فہمی اور اقبال شناسی کی طرف راغب کرنے کے لئے جدید تعلیمی پروگرامز متعارف کرائے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اقبال کی تعلیمات کو قومی نصاب میں شامل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے تاکہ نوجوان نسل اقبال کے فلسفے اور وژن سے روشناس ہو سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اقبال کے افکار کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر بھی اقبال کے فلسفے کو متعارف کرانا پاکستان کی نرم طاقت کو بڑھانے کے لئے ضروری ہے۔
احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ اقبال کے افکار کو نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی فروغ دینا ضروری ہے، کیونکہ یہ پاکستان کی نرم طاقت کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اقبال کی تعلیمات کی قدر کی جاتی ہے اور ان کے کام کے ترجمے 40 سے زائد زبانوں میں کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کا پیغام نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مقبول ہے۔ علامہ اقبال کو افغانستان، ایران، ترکی، مشرق وسطی اور ملائشیا سمیت کئی ممالک میں عزت و احترام سے یاد کیا جاتا ہے۔